پاکستان کا مطلب کیا؟


بچپن سے ایک نعرہ سنتا آیا ھوں، پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الااللہ۔ یہ انتہائی بیہودہ اور ننگا جھوٹ ھے یہ نعرہ بنیادی طور پہ ہماری (دینی جماعت تو ایک بھی نہیں ھے پاکستان میں) مذہبی جماعتوں نے ان جذباتی اور علم سے عاری جاہل ترین لوگوں کو مزید بیوقوف بنانے کے لئیے ایجاد کیا ھے۔ ان کے جذبات سے کھیلنا سب سے آسان کام ھے مذہب کے نام پر جتنے بیوقوف پاکستانی بنتے ہیں شاید ہی کوئی اور بنتا ھو۔
وجہ علم سے دوری، خود کچھ پڑھنا نہیں چاہتے بس جو جس ملا نے کہہ دیا اسکو ہی دین مان لیا، زرا نہیں سوچتے کہ دین کی بات تو کوئی کر ہی نہیں رہا ھے، ہر ملا صرف اور صرف اپنے فرقے کی بات کر رہا ھے، جاہلوں کا حجوم لگا کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا جاتا ھے پھر حکومتوں کو بلیک میل کیا جاتا ھے اور اپنے اپنے مفادات حاصل کیئے جاتے ہیں۔ یہ پاکستان کو توحید سے جوڑتے ہیں یہ اتنے بےغیرت بے حیاء بے شرم لوگ ہیں اپنے مفادات کے لئیے لوگوں کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کے لئیے توحید تک کو نہیں بخشتے۔
توحید کا کیا واسطہ پاکستانیوں سے ؟ بیشمار حدیثیں ہیں کہ جس نے ایسا کیا وہ ہم میں سے نہیں جس نے ویسا کیا وہ ہم میں سے نہیں، جو کم تولے وہ ہم میں سے نہیں، جسکا پڑوسی اس کے شر سے محفوظ نہیں وہ ھم میں سے نہیں، جو خود پیٹ بھر کھائے اور اسکا پڑوسی بھوکا سوجائے وہ مومن نہیں، صفائی نصف ایمان ھے، تو ہمارا آدھا ایمان تو ویسٹ لے گیا ہم تو شروع ہی آدھے سے ھوتے ہیں۔
سیاستدان چور، ملا چور، عوام چور، کھلاڑی چور، جج چور، وکیل چور، پولیس چور، صنعت کار سے لے کر ایک چھابڑی لگانے والے تک سب کے سب چور ہیں، کوئی کرپشن کنگ ھے تو کوئی کرپشن کوئن، مسجدیں تک چوری کی زمین پر بناتے ہیں اور پھر اس مسجد کو روشن کرنے کے لئیے بجلی بھی چوری کی استعمال کرتے ہیں، اور پھر مسجد میں بھی چوری کرنے سے نہیں چوکتے، اور پھر اس ہی مسجد میں رو رو کر دعائیں بھی مانگتے ہیں ملک کی سلامتی کے لئیے غضب خدا کا کیسا تضاد ھے یہ کہ عمل کیا ھے اور دعا کیا ھے.
ایک دوسرے کے فرقے کی مسجدوں پر قبضے کرتے ہیں فرقے بنا کرکفر کے فتوے بانٹتے ہیں۔ میرا دوست جو کہ پولیس میں اے ایس آئی ھے اسکی پوسٹنگ تھانہ جمشید کوارٹر میں ھے اس نے مجھے بتایا کہ علامہ شامزئی صاحب کے قتل کے بعد بنوری ٹاون مسجد کے امام نے متولی کے خلاف پرچہ کٹوایا ھوا ھے اور متولی نے امام کے خلاف پرچہ کٹوایا ھوا ھے، جب کے عمومی تاثر یہ پھیلایا گیا ھے کے انہیں کسی شیعہ تنظیم نے قتل کیا ھے اس بات کی تصدیق جو چاہے تھانہ جمشید کوارٹر سے کر سکتا ھے۔ (نوٹ: میں شیعہ نہیں ھوں).
پاکستان کو کرپٹ ترین ملکوں کی فہرست میں ٣٤ نمبر پہ لے آئے ہیں ہم شرم نہیں آتی کس منہ سے نعرہ لگتاتے ہیں ہم یہ توحید کا مذاق اڑانے کہ مترادف ھے، پوری دنیا میں توحید کو بدنام کرنے کہ مترادف ھے، ہمارا عمل توحید کہ بلکل برعکس ھے اور نام لیتے ہیں ھم توحید کا.
ایک چیز ھوتی ھے بے عملی اور ایک چیز ھوتی ھے بد عملی، بے عملی یہ کہ آپ مجھے کوئی اچھا کام بتائیں وہ میں نہ کروں یہ تو ھوگئی بے عملی اور اگر میں اس کے برعکس عمل شروع کر دوں تو یہ ھوگئی بد عملی ، بے عملی بھی قابل قبول ھوجاتی شاید، مگر بد عملی کا کیا کریں ؟ مثال کہ طور پہ باپ اپنے چار بیٹوں کو حکم دیتا ھے کے ہر بیٹا مہینے کی پہلی تاریخ کو دس دس ہزار روپے گھر میں دے گا تاکے گھر کا خرچہ چل سکے، اب اگر اس میں سے کوئی دو بیٹے باپ کے اس حکم پر عمل نہیں کرتے تو بھی مار گھسیٹ کے گھر چل ہی جائے گا، لیکن اگر وہ دو بیٹے ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو الٹا گھر والوں سے دس ہزار روپے مانگنے کھڑے ھوجائیں تو کیسے چلے گا وہ گھر؟ یہ ھے وہ بد عملی جسکا شکار آج ھر پاکستانی ھے.
اب اس مثال کو آپ اداروں پہ مذہب پہ سیاست پہ قوم پہ ہر ہر جگہ اپلائی کر کہ دیکھ لیں آپ کی سمجھ میں بات آسانی سے آجائے گی کہ کیا فرق ھے بے عملی اور بد عملی میں اور یہ ہی سب سے بڑا سبب ھے پاکستان کی بربادی کا۔ اور اگر اسے گلوبلی دیکھیں تو یہ ہی سبب ھے امت مسلمہ کی بربادی کا، قرآن نے جو پیغام دیا اسے یکسر فراموش کردیا گیا علم کے حصول کو کفر قرار دیا گیا، مادی ترقی کو لعنت سمجھا گیا، تو پھر یہ سب تو ھوگا جب تک مسلمان قرآن کے غور ہ فکر تدبر تفکر والے حکم کو ٹھیک سے نہیں سمجھیں گے اور اس پر عمل نہیں کرینگے تب تک ساری دنیا میں ایسے ہی زلیل و خوار رہیں گے، ورنہ لگے رہو ان ہی گھسے پٹے نعروں میں کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ، اور عمل توحید کی تعلیم کہ خلاف کرتے رہو یہ بلکل ایسا ہی ھے کہ کوئی شخص ایک جگہ کھڑے کھڑے بھاگتا رہے اور دو گھنٹے بعد کہے کہ کب سے دوڑ رہا ھوں ابھی تک منزل کیوں نہیں آئی؟.

This entry was posted in طرزعمل. Bookmark the permalink.

27 Responses to پاکستان کا مطلب کیا؟

  1. اظہر الحق نے کہا:

    یعنی آپ تسلیم کرتے ھو کہ آپ کا کوئی تعلق نہیں لاالہ سے ؟
    مجھے یقین ہے کہ آپ کا جواب نفی میں ہو گا ، بلکہ ہر پاکستانی کا جواب نفی میں ہی ہو گا ، تو پھر ہم میں غلط کون ہے ؟ جب سب سچے ہیں ، میرے بھائی اتنا ہی آسان ہے پاکستان پر الزام لگانا جتنا اسلام پر الزام لگانا ہے ، آپ غلط پاکستان کو کہ رہے ہو اور غلطیاں پاکستانیوں کی بتا رہے ہو ، پاکستان غلط نہیں پاکستانی غلط ہیں جیسے اسلام غلط نہیں ، مسلمان غلط ہیں ۔ ۔ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کسی مولوی کا نعرہ نہیں تھا ، مولوی تو پاکستان کے خلاف تھے ، یہ نعرہ ھند کے مسلمانوں کا تھا جن کا لیڈر محمد علی جناح تھا ، پتہ نہیں آپ نے گریناڈا ٹی وی کی وہ پرانی فلمیں دیکھیں ہیں کہ نہیں کہ جن میں دیواروں اور بینروں پر یہ نعرہ لکھا واضح نظر آتا ہے ۔ ۔ ۔

    • fikrepakistan نے کہا:

      اظہر الحق صاحب ہم پاکستانیوں کا ہی نہیں پورے عالم اسلام کا یہ ہی حال ھے کہ ھم ماضی پرست ہیں اپنے اسلاف پہ فخر کر کہ ہی خوش ھوجاتے ہیں، علامہ نے شکوے میں کہا تھا کہ۔ تھے تو وہ تمہارے ہی اجداد مگر تم کیا ھو؟۔ ھاتھ پہ دھرے ھاتھ منتظر فردا ھو۔ تحریک پاکستان کے جن لیڈروں نے یہ نعرہ دیا تھا آپکو کیا لگتا ھے کہ انہوں نے ایسے ہی پاکستان کے لئیے وہ سب قربانیاں دی تھیں؟ ان لیڈروں کے ساتھ کیا کیا گیا یہ بھی سب کو معلوم ھے، کسی کو لیاقت باغ میں گولی مار دی گئی تو کسی کو ہسپتال پہنچانے میں جان بوجھ کر دیر کی گئی خراب ایمبولینس میں لے جایا گیا تاکے راستے میں ہی دم نکل جائے۔ میرے بھائی وہ نعرہ ان لوگوں کے ساتھ ہی شہید ھو گیا تھا۔ یہ جو آج کل کے حرام خور ملا اور سیاستدان عوام کو گلوریفائی کرنے کے لئیے اس نعرے کا استعمال کرتے ہیں یہ سب اب ڈھکوسلہ ھے کوئی حقیقت نہیں ھے اب اس نعرے میں۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا لااللہ الہ اللہ ، کی تعریف یہ ہی بتائی ھے جو کہ اس پاکستان میں کی جارہی ھے؟ ٹاپ ٹو باٹم کرپٹ معاشرہ ھے یہ صرف ملا اور سیاستدان ہی نہیں میں اور آپ عام سے عام آدمی بھی اسکی بربادی میں اپنا حصہ ڈال رہا ھے، یہاں تو وہ خودکش بمبار بھی معصوم لوگوں کی جان لینے سے پہلے کہتا ھے، لااللہ الہ اللہ، کیا یہ ہی تعریف بنتی ھے اس عظیم کلمے کی؟ یہ ھوتا ھے لااللہ الہ اللہ ، سے تعلق؟۔ زبانی کلامی تعلق جوڑنا الگ معاملہ ھے مگر روح یہ ھرگز نہیں ھے اس عظیم کلمہ کی، شاید اب میری بات آپ تک پہنچ گئی ھو۔

  2. محمداسد نے کہا:

    پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ کا نعرہ ایک تاریخی حقیقت ہے۔ اسے محض "انتہائی بیہودہ اور ننگا جھوٹ” قرار دے کر رد نہیں کیا جاسکتا۔ بہتر ہوتا کہ آپ اس نعرہ کی حیثیت پر انگلی اٹھانے کے ساتھ دلائل بھی پیش کردیتے۔ نا کہ "ان جذباتی اور علم سے عاری جاہل ترین لوگوں” کی طرح خود بھی جذباتیت کے میدان میں جھنڈے گاڑھنے چل نکلتے۔

    • fikrepakistan نے کہا:

      محمد اسد بھائی پوری تحریر ہی دلیلوں سے بھری ھوئی ھے تعصب کی عینک اتار کے پڑھیں بات سمجھ آجائے گی، ورنہ آپ کوئی ایک عملی دلیل لے آئیں جس سے آپ ثابت کرسکیں کہ پاکستان کا مطلب لااللہ الہ اللہ بنتا ھے۔ اور تو اور یہ بھی ننگا اور بیہودہ جھوٹ ھے کہ اس ملک کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ھے، پورے پاکستان میں کہیں بھی اسلام دکھا دیں مجھے آپ، کوئی جماعتی ھونے پہ فخر کرتا ھے تو کوئی دیوبندی ھونے پہ تو کوئی بریلوی ھونے پہ صرف فرقے ہیں مسلک ہیں، آپکو اگر کہیں اسلام نظر آتا ھے تو برائے مہربانی ہمیں بھی دکھا دیں۔ اور رہی بات جمہور کی تو یہ لفظ بھی غلط جڑا ھوا ھے پاکستان کہ ساتھ، جمہور کے ساتھ کیا ھورہا ھے جمہور اپنے بچے فروخت کر رہے ہیں، مائیں بچوں سمیت خودکشیاں کر رہی ہیں، جمہور چینی کہ اور آٹے کے لئیے تن فروشی پہ مجبور کر دیئے گئیے ہیں۔ اسے کہتے ہیں آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان ؟ اور کیا یہ ہی تعلیم ھے توحید کی ؟ ۔

      • محمداسد نے کہا:

        محترم ایک سانس میں آپ فرماتے ہیں کہ تحریک پاکستان کا تاریخی نعرہ اور پاکستان کا آئینی نام بھی "ننگا جھوٹ” ہے تو دوسری سانس میں فرماتے ہیں کہ "تحریک پاکستان کے لیڈروں نے یہ نعرہ دیا تھا” تو بھلا بتائیے کہ پہلی بات کو درست تسلیم کیا جائے یا دوسری کو۔ رہی بات تاریخ کی تو وہ لکھی جاچکی ہے، آپ کے سوچنے سے تاریخ تبدیل ہوسکتی ہے اور نہ پاکستانی کا آئینی نام۔

        رہی بات عملی ثبوت کی تو کیا آج کا مسلمان کلمہ طیبہ پر عمل کرتا ہے؟ اگر نہیں تو کیا آپ اسے اسلام سے باہر کردیں گے۔ آپ کی باتوں سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ پاکستانیوں کا الزام جس طرح پاکستان اور اسلام کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں، آپ یقیناً مسلمانوں کو بھی دائرہ اسلام سے خارج کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔ اور یہی بات جاہل ملا کے عمل سے مترادف ہے۔

      • fikrepakistan نے کہا:

        میرا بھائی بہت جذباتی ھوگیا ھے، اسد بھائی ماضی وہ چیز ھے جسے خود قدرت بھی نہیں بدل سکتی تو بھلا میں کیسے بدل سکتا ھوں؟ اور نہ ہی میں نے ایسی کوئی بات کی ھے، آپ بیکار میں بات کو ماضی سے جوڑ رہے ہیں، میں نے آج کی بات کی ھے، بتایا تو ھے کہ جن لوگوں نے یہ نعرہ دیا تھا یہ نعرہ ان لوگوں کہ ساتھ ہی شہید کردیا گیا۔ میں آج کی بات کر رہا ہوں اب مجھے کھل کر ہی کہنا پڑ رہا ھے کہ ضیاءالحق، حمید گل، جماعت اسلامی، اور ان جیسی ہی سوچ رکھنے والے دوسرے عناصر نے اس نعرے کا انتہائی غلط استعمال کیا، امریکہ کو اکیلا سپر پاور بنوانے کے منصوبے میں ان لوگوں نے کلیدی کردار ادا کیا معصوم کم علم لوگوں کے دینی جذبات کو بھڑکا کر پاکستان کو کبھی نا بجھنے والی آگ میں جھونک دیا، یہ اس وقت کا رونا ھے جو آج رویا جارہا ھے۔ وقت کرتا ھے پرورش برسوں
        حادثہ کوئی ایک دم نہیں ھوتا۔

        اگر بات اسسی کی دھائی میں ہی ختم ھوجاتی تو بھی قابل قبول تھا، مگر یہ جانور تو آج تک بھی وہ ہی سب کچھ کر رہے ہیں، آج بھی انکا اجنڈا وہی ھے جو اس وقت تھا۔ آج بھی یہ طالبان کے حمایتی ہیں اور انکی ہر کاروائی کو صحیح مانتے ہیں، آج بھی یہ معصوم اور کم علم لوگوں کو بہکا کر اس نام نہاد جہاد کا حصہ بننے پر مجبور کر رہے ہیں، یہ ہیں ہمارے اصل دشمن یہ ہیں آئیستین کے سانپ۔ جب تک قوم کو ان جیسے جانورں سے چھٹکاراہ نہیں ملے گا اس وقت تک پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ ہمیں پہلے اپنی منجی وچ ڈانگ پھیرنی ھوگی، پھر بات شروع ھوگی بیرونی دشمنوں کی۔ اور رہی بات کسی کو اسلام سے خارج کرنے کی تو بھائی میں کون ھوتا ھوں کسی پر یہ فتوی لگانے والا۔ ہر شخص اپنا اپنا عمل دیکھ لے اور خود ہی فیصلہ کر لے کہ اپنے عمل کے حساب سے وہ واقعی مسلمان ھے؟۔

  3. Umar نے کہا:

    "پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ کا نعرہ ایک تاریخی حقیقت ہے۔ ”

    ثابت کريں. مسلم ليگ کی قيادت نے کب اس نعرے کو اپنايا تھا؟

    • fikrepakistan نے کہا:

      عمر بھائی میں آج کی بات کر رہا ھوں، جس وقت یہ نعرہ دیا گیا وہ وقات کی ضرورت تھی مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پہ لانے کے لئیے، مگر یہ بھی سچ ھے کہ یہ نعرہ ان لوگوں کے ساتھ ہی شہید کردیا گیا۔اب نہ وہ تحریک پاکستان کے رہنما ہیں نہ ہی وہ مسلم لیگ ھے۔ آج کی مسلم لیگوں کو اس مسلم لیگ سے جوڑنا اپنے اسلاف کی توہین ھے۔

  4. Aniqa Naz نے کہا:

    اس بات میں کوئ شبہ نہیں کہ پاکستان کا نعرہ ایک تاریخی حقیقت ہے مگر اس میں بھی شبہ نہیں کہ اس نعرے کا قطعا وہ مقصد نہیں تھا جس کا رنگ اسے پاکستان بننے کے بعددیا گیا۔ یعنی شریعت اسلامی کا نفاذ ۔
    اس نعرے کا مقصد محض مسلمانوں کو نعرے کی بنیاد پہ ایک پلیٹ فارم پہ جمع کرنا تھا۔ در حقیقت اس وقت کے مسلمان جو اسکی وجہ سے اس پلیٹ فارم پہ جمع ہوئے انہیں بھی یہ نہیں مطلوب تھا۔ انکی طلب مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کا قیام تھا جہاں انہیں اپنے معاملات چلانے کی آزادی ہو اور جہاں انکے معاشی مفادات کو کسی اور کمیونیٹی، یعنی متحدہ ہندوستان کی صورت میں ہندو اکثریت کی بالا دستی سے کوئ نقصان نہ پہنچے۔
    لیکن پاکستان بننے کے بعد ایک کرامت یہ ہوئ کہ تاریخ تحریک پاکستان کا پس منظر ہی تبدیل ہو گیا۔ پاکستان بننے سے پہلے مسلمانوں کو اپنی شریعت پہ عمل کرنے کی آزادی تھی۔ قیام پاکستان کی تحریک میں ترقی پسندوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ در حقیقت تحریک پاکستان کے بڑے بڑے رہنما ترقی پسند تھے۔ اس لئے مولانا مودودی کو قائد اعظم کو کافر اعظم کہنا پڑا۔
    اب یہ جھوٹ کہ پاکستان اسلامی شریعت کے نفاذ کے لئے بنا تھا کہاں تک چل سکتا ہے۔ مذہبی جماعتوں نے اس جھوٹ کی داغ بیل ڈالی۔ اور اپنی قدر و منزلت کو ختم کر لیا۔ اس سے انہوں نے تمام پاکستانیوں کو جھوٹ بولنے کے عارضے میں مبتلا کردیا ۔ اب عالم یہ ہے کہ جھوٹ بولو اتنا بولو کہ وہ سچ معلوم ہونے لگے۔ لیکن معلوم ہونے کا مطلب، مطلق سچائ نہیں ہے۔
    سو پاکستانیوں کو نہ معاشی آزادی ملی اور نہ شریعت اسلامی۔ نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔ البتہ اس بنیاد پہ ریاست کو انتہا پسندی کی طرف ضرور مائیل کردیا گیا۔
    کراچی میں پرسوں، سی آئ ڈی کی بلڈنگ کو ایک ہزار کلو گرام کے بم دھماکے کے ذریعے اڑادیا گیا۔ بائیس سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ ایک کلو میٹر کے اندر موجود عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ دو سو سے زائید گھر تباہ ہو گئے۔ غریب، مسکین بیوہ عورتوں کی تمام زندگی کی پونجی انکا گھر زمیں بوس ہو گیا۔ سو سے زائید زخمی ہونے والوں کی اکثریت سر پہ چوٹ لگنے کا شکار ہوئ۔ ان بچ جانے والوں میں سے نمعلوم کتنے عمر بھر کے لئے معذور ہو گئے۔
    ہمارے بلاگستان میں اس واعے پہ کسی نے کچھ نہ لکھا۔ کیونکہ اسکے پیچھے انکے سورما طالبان آتے ہیں۔ اگر اس سے کم ترین شدت کا کوئ واقعہ ایم کیو ایم کے نام سے آتا تو تحاریر کا ایک انبار لگ جاتا ہے۔ گالیاں دینے والوں کی کوئ کمی نہ ہوتی۔ وہ بھی شامل ہوتے جنہوں نے کبھی کراچی میں قدم نہیں رکھا ہوتا۔ فیس بک پہ لوگ باقاعدہ گالیاں لکھ رہے ہوتے۔ لیکن اب سب کو سانپ سونگھ گیا۔ کیوں، کیونکہ پاکستان کا مطلب کیا، لا الہ الاللہ۔
    اس سے قبیح سوچ اور عمل کیا کچھ اور ممکن ہے۔

    • fikrepakistan نے کہا:

      محترمہ عنیقہ صاحبہ آپ کے تفصیلی تجزیہ کا شکریہ آپ نے بہت بہترین تجزیہ کیا ھے، اس تحریر پر اٹھنے والے ہر سوال کا جواب آپ کے تجزیے میں ہی موجود ھے۔

    • Umar نے کہا:

      main soch hee raha tah aap nay koi tehreer naheen kee upnay blog pay, khair kamii kuch puree hu gai

    • ابو احمد نے کہا:

      محترمہ عنیقہ ناز صاحبہ
      (در حقیقت تحریک پاکستان کے بڑے بڑے رہنما ترقی پسند تھے۔ اس لئے مولانا مودودی کو قائد اعظم کو کافر اعظم کہنا پڑا۔
      )
      ترقی پسندی والے تو سارے کے سارے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ارکان تھے۔ یہاں تک کہ قیامِ پاکستان سے کچھ پہلے سوویت یونین کی طرف سے ہری جھنڈی ملنے پر نسلی اعتبار سے مسلمان کمیونسٹ تحریکِ پاکستان میں شریک ہو گئے۔ لیکن قیامِ پاکستان پر بھی اُن کی رائے وہی تھی جو اُن کے ایک سر بر آوردہ کمیونسٹ شاعر فیض احمد فیض نے ۔۔ یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر ۔ وہ انتظار تھا جس کا ،یہ وہ سحر تو نہیں۔۔کہ کر کیا۔ یاد رہے کہ اس سحر کو طلوع کرنے کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جان مال اور عزت کی بے پناہ قربانیاں دی تھیں۔
      باقی رہی ترقی پسند مسلم لیگیوں کی ، تو یہ جماعت تو شروع دن سے ہی انگریز کے وفا دار جاگیرداروں، نوابوں اور زمینداروں کی جماعت تھی،اس کا قیام بھی ڈھاکا کے رئیس اعظم نواب سلیم اللہ خان کے گھر پر عمل میں آیا تھا۔ اس کے بنیادی اغراض و مقاصد میں سے سب سے پہلا سرکارِ برطانیہ کے لیے مسلمانوں کے دلوں میں اچھے جزبات پیدا کرنا تھا۔ یہ تو حضرت قائد اعظم تھے جنہوں نے آخر کار مسلم عوام کی دیرینہ آرزووں کا ادراک کرتے ہوئے اسے ایک عوامی تحریک کی شکل دی اورسخت جدوجہد کے بعدپاکستان قائم کیا۔
      ابو احمد
      رہی بات علما کی مخالفت کی تو ، دیوبند کے بعض علما اور جماعت اسلامی (جس کی کوئی قابل ذکر عوامی حیثیت اس وقت نہ تھی) سے قطع نظر اکثر مسلم علما نے قیام پاکستان کی حمایت کی تھی۔ مولانااشرف علی تھانوی مرتے دم تک اس تحریک کے پر زور حامی رہے۔ انھوں نے اپنے مریدین کو بھی اس کام میں لگایا۔ دیوبند کے سربراہ مولانا شبیر احمد عثمانی نے اپنے عہدے سے استعفا دے کر خود کو اس تحریک کی کامیابی کے لیے وقف کر دیا ۔ قائد اعظم نے قیام پاکستان کے بعد انھی مولانا عثمانی اور مولانا ظفر احمد انصاری کو ملک کے دونوں حصوں میں اولین پرچم کشائی کے لیے منتخب کیا ۔
      میرا جماعت اسلامی سے نہ تعلق ہے نہ رہا ہے۔ نہ ہی مولانا مودودی صاحب سے کوئی خصوصی عقیدت۔ لیکن اتنا ضرور جانتا ہوں کہ تحریک پاکستان کی مخالفت کے باوجود انھوں نے کبھی قائد اعظم علیہ رحمہ کو کبھی کافر اعظم نہیں قرار دیا۔ اب چونکہ آپ نے مولانا مرحوم پر یہ تہمت لگائی ہے تو اس کا تاریخی حوالہ بھی دے دیجئے۔ محض سنی سنائی بات نہیں چل سکتی۔
      ابو احمد

  5. Abdullah نے کہا:

    کن عقل کے اندھوں کو عقل دینے چلے ہیں آپ لوگ،
    خود تعصب میں سر تا پا ڈوبے ہوتے ہیں اور دوسروں کو تعصبی بتاتے ہیں،
    خود نبی اور دین کی توہین کرتے ہیں اور دوسروں کو پھانسی لگاتے ہیں،
    خود جھوٹ بولتے ہیں کم تولتے ہیں ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں اپنے کام سے انصاف نہیں کرتےاور دوسروں کو کافر کہتے ہیں،
    خود بیٹیوں بہنوں اور بچیوں کی عزتیں سر بازار نیلام کرتے ہیں اور دوسروں کو بے حیا اور بے شرم کہتے ہیں،
    خود صنف نازک کے حقوق غصب کرتے ہیں اور دوسروں کو غاصب کہتے ہیں
    خود ذرا زرا سی بات پر اپنے سگوں کو قتل کردیتے ہیں اور دوسروں کو قاتل دہشت گرد کہتے ہیں،
    خود اور اپنی اولادیں(سو کالڈ)کافروں کے رنگ میں رنگی ہوں گی مگر دوسروں کو دین کی تبلیغ کرتے نہیں تھکتے ہیں
    اپنے ملک میں ہر برا کام عام کر کے اسے اسلامی جمہوریہ پاکستان کہتے ہیں اس سے بڑی منافقت اور یا ہوگی؟؟؟؟؟؟؟؟؟

  6. Abdullah نے کہا:

    http://www.bbc.co.uk/urdu/columns/2010/11/101112_hanif_mullah_general_aw.shtml
    یہ کالم ان کی ذہنیتوں کی بہت اچھی عکاسی کرتا ہے!

    • fikrepakistan نے کہا:

      عبداللہ بھائی آپ نے تحریر کے مغز کو بلکل ٹھیک سمجھا ھے، آپ کا دیا ھوا لنک بھی پڑھا میں نے، مگر یہ لوگ اب بھی نہیں مانتے تو پتہ نہیں اور کب مانیں گے، جہاد میں مال غنیمت جہاد ختم ھونے کے بعد آتا ھے مگر یہ کیسا پری پیڈ جہاد ھے جس میں ڈالر، روپے، اصلح، پراڈو، یعنی مال غنیمت پہلے آرہا ھے۔

  7. بہت خوب ۔ ايک سے ايک بڑھ کے پاکستان کا ہمدرد اور اسلام کا شيدائی اور پاکستان کی اساس سے قائد اعظم محمد علی جناح صاحب سے بھی زيادہ علم رکھتا ہے ۔ يہ سب کچھ لکھنے سے پہلے آپ سب لوگ اپنے گھر کا ہی کوڑا صاف کر ليتے تو ثابت ہو جاتا کہ آپ سب سچے ہيں ۔
    اگر آپ لوگ اپنی اپنی تاريخ پيدائش لکھ ديتے تو کم از کم اتنا علم تو ہو جاتا کہ آپ نے پاکستان بنانے ميں پيدائش سے لے کر پاکستان بننے تک کتنے سال گذارے اس کرب ميں گذارے جس کے اظہار کا اب آپ کو موقعہ مل رہا ہے

  8. fikrepakistan نے کہا:

    افتخار اجمل صاحب، السلام و علیکم، اللہ کی زات سی دعا ھے کہ اللہ آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائیں،آمین۔ آپکی رہنمائی قابل تعظیم ھے ہم سب کہ لئیے اور باعث فخر بھی، میری مجال نہیں کہ میں آپ کے سامنے کچھ کہہ سکوں، میری تحریر سے اگر آپکو تکلیف پہنچی ھے تو میں آپ سے معزرت خواں ھوں، میری تحریر کا مقصد صرف اور صرف آج کا پاکستان ھے، نہ کہ وہ پاکستان جسکا خواب علامہ نے دیکھا اور قائداعظم کی رہنمائی میں سب نے قربانیاں دیں، میں خود اس نسل میں سے ھوں جن کہ اسلاف نے پاکستان کی تکمیل کہ لئیے عملی قربانیاں دی ھیں، میری تحریر کا مقصد اپنے ہی اسلاف کی تزلیل کیسے ھوسکتا ھے؟ میں نے جو کچھ بھی لکھا ھے وہ آج کے پاکستان کے لئیے لکھا ھے۔ اور میرا نہیں خیال کے آپ آج کے پاکساتان کو دیکھتے ھوئے میری بات سے اختلاف کریں گے۔میں نے پاکستان کو غلط نہیں کہا پاکستانیوں کے عمل کو غلط کہا ھے۔ اس بات سے آپ بھی اتفاق کریں گے کہ کیا آج کے پاکستان کے لئیے ہی دی گئیں تھیں وہ تمام قربانیاں؟۔.

  9. Abdullah نے کہا:

    ہم تو اپنے گھر کا کوڑا صاف کرتے رہتے ہیں مگر دوسرے بار بار اپنا گند ہمارے گھر میں ڈالتے رہیں تو ہم کیا کریں،ذرا یہ بھی بتادیں بزرگو؟؟؟؟؟؟
    ویسے شائد آپ کو علم نہیں کہ عمر عقل کی پیمانہ نہیں ہوتی!!!!!!

  10. کاشف نصیر نے کہا:

    عبداللہ مجھے ایک بات پتہ ہے اگر تمہاری عمر سو سال بھی ہوگئی تو تم احمق کے احمق رہو گے۔

  11. Jalal khan نے کہا:

    It look like that you. Are on indians pay role

    • fikrepakistan نے کہا:

      چلیں مان لی آپکی بات، عوام کو بھی تو کسی کے پے رول پہ ھونا چاہیے نا، سیاستدان امریکہ کے پے رول پر ہیں، ہمارے عسکری ادارے ایجنسیز اور ملا حضرات خود امریکہ کے پے رول پر ہی رہ چکے ہیں اور اس وقت بھی ہیں اسے اکیلا سپر پاور بنوانے کے لئیے۔ باقی مذہبی جماععتیں سعودیہ عرب کے پے رول پر ہیں کے وہ یہاں شیعوں کے خلاف سعودیہ کی جنگ پاکستان میں لڑ رہے ہیں، پاکستانی شیعہ حضرات ایران کے پے رول پر ہیں وہ ایران کی سعودیہ سے جنگ پاکستان میں لڑ رہے ہیں، تو سارے ہی تو کسی نا کسی کے پے رول پر ہیں۔ عوام اگر کسی کے پے رول پر آگئے تو آپ کو تکلیف ھوگئی، ان تمام لوگوں سے بھی تو کہہہ کر دیکھیں یہ بات۔

  12. Abdullah نے کہا:

    کاشف نصیر
    عبداللہ مجھے ایک بات پتہ ہے اگر تمہاری عمر سو سال بھی ہوگئی تو تم احمق کے احمق رہو گے۔

    کاشف،ایک تم جیسے مہااحمق کو یہ کہنا کچھ زیب نہیں دیتا!
    lolz

  13. جناب یہ صحیح بات نہیں . میرا تبصرہ کیوں سینسر کر دیا گیا

    • fikrepakistan نے کہا:

      ذاتیات پہ کئیے گئے تبصرے مناسب نہیں ھوتے اور میں انسانوں کو توڑنے کے بچائے جوڑنے کا قائل ھوں اگر آپکا تبصرہ ذاتیات پر نہیں ھوگا تو ضرور شائع کیا جائے گا۔

  14. KANGLA نے کہا:

    جہاد کے بارے میں عرض ہے ۔مسلمانوں کو جہاد کہاں کرنا آتا ہے؟ جہاد تو کافر کر رھے ھیں اسلام کے خلاف۔ ہزاروں کلومیٹر سےآکر لتریشن کر رہے ہیں۔ان میں پرنس ہیری بھی تھا۔ آے روز ان کے صدور بڑے بوڑے اپنی فوج کے ساتھ ایک میز پے کھاناکھا رھے ہوتے ہیں۔مولویوں گے بچے تو الگ رھے۔آج تک اپنے صدر صا حب کبھی اپنی فوج کی حوصلہ افزائ کیلئے باہر نکلے۔

  15. پنگ بیک: پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ؟ - پاکستان کی آواز

تبصرہ کریں