کوئی با ضمیر انسان اس درندے کو شہید کہہ سکتا ہے؟


پوری پاکستانی عوام ایک طرف کھڑے ہیں اور ایک مخصوص طبقہ ایک طرف کھڑا ہے وہ اپنے اس استدلال پہ بضد ہیں کہ حکیم محسود شہید ہے، ہزاروں لوگوں کو ہلاک کرنے والا ہلاکت کے بعد چھاتی ٹھوک کر اپنے جرائم کا اقرار کرنے والا، اپنے جرائم کی ویڈیو بنوا کر اپنے گناہوں کی تشہیر کرنے والا، جن جرائم پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ابدی جہنم کی وعید ہے ایسے جرائم کا ببانگ دہل ارتکاب کرنے والا شہید کیسے ہوسکتا ہے؟ اس ویڈیو کو دیکھیں اور پھر اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں کے کیسے اس درندے نے کرنل امام کو قرانی آیات پڑھہ کر شہید کیا ہے، جو لوگ یہ شور مچا رہے ہیں کے حکیم محسود کے مرنے سے مذاکرات کا عمل سبوتاژ ہوا ہے وہ مذاکرات کے لئیے مان گیا تھا ایسے وقت میں اسے مارنا نہیں چاہئیے تھا تو کرنل امام بھی مذاکرات کرنے ہی گئے تھے، نہتے گئے تھے وہ ان درندوں کو سمجھانے انہیں یہ مان تھا کے یہ لوگ میری بات مان لیں گے، دیکھیں امن کی بات کرنے والے انسان کو کیسی درندگی سے مارا ہے ان لوگوں نے۔
https://www.facebook.com/photo.php?v=742649345750365

https://www.facebook.com/photo.php?v=742649345750365

This entry was posted in ہمارا المیہ. Bookmark the permalink.

6 Responses to کوئی با ضمیر انسان اس درندے کو شہید کہہ سکتا ہے؟

  1. بالکل کہہ سکتا ہے جیسا کہ محترم امیر جماعت اسلامی سید منور حسن صاحب دامت برکاتہم نے اسے شہید قرار دیا ہے۔

    • fikrepakistan نے کہا:

      ظاہر ہے انکے علاوہ کوئی اور اسے شہید کہہ بھی نہیں سکتا تھا، چور کا بھائی گرہ کٹ ہی ہوتا ہے۔ ویسے بھی آپ نے عنوان ٹھیک سے نہیں پڑھا میں نے لکھا تھا کہ کوئی با ضمیر آدمی اسے شہید کہہ سکتا ہے؟ منور صاحب بلکل کہہ سکتے ہیں جناب۔

      • Hafiz Mansoor نے کہا:

        میاں مٹھو صرف اپنے آپ کو ہی باضمیر سمجھتے ہیں
        اتنی بھی نہ بڑھا پاکئ داماں کی حکایت
        دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ

      • fikrepakistan نے کہا:

        دنیا نے لعن طعن کی ہے منور صاحب پر انکے اس موقف پر، ایسے قاتل کہ صرف جماعت اسلامی ہے شہید قرار دے سکتی تھی، بنگلہ دیش میں بلکل درست ہو رہا ہے جماعت کے ساتھ۔

  2. اور آپ نے کرنل امام والی ویڈیو لگا کر کیا ثابت کرنے کی کوشش کی ہے ؟ کرنل امام تو غامدیوں کے ہیرو ہر گز نا تھے وہ تو خالصتاً بنیاد پرست تھے اور وہ کام کرتے تھے جس سے تمام سیکیولر، لبرل ، شیعہ، قادیانیوں اور غامدیوں کو شدید نفرت ہے یعنی افغانستان میں اسلامی اور پاکستان دوست حکومت کا قیام اور اسکے لیے جدوجہد۔ اگر وہ امریکیوں کے ہاتھوں شہید ہوتے تو تب بھی کیا آپ ایسا ہی سیاپا ڈالتے؟
    جناب ضمیر کی بات نا ہی کریں تو اچھا ہے۔ راولپنڈی میں 70 سے 100 بے گناہ ، معصوم طلبہ ، بچوں اور دیگر کو جس طرح شیہد کیا گیا ہے اور جس سفاکی اور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس پر سب کو سانپ سونگھا ہوا ہے۔ یہی کام اگر سنی کردیتا ہو۔ تو ایک ایک چینل پر ایک ایک لبرل ، قادیانی، شیعہ اور غامدی کپڑے پھاڑے ماتم کرتا ہوا نظر آرہا ہوتا۔
    مگر جواب نہیں آپکی نظر انتخاب کا ۔۔آپ کو نظر بھی آئی تو 2 سال پرانی یہ ویڈیو۔۔۔۔۔
    ضمیر کی بات نا کریں جناب کیونکہ با ضمیر لوگ آج کل کمیاب ہیں، آج کل تو لوگ اپنے پسماندہ تعصبات اور گھٹیا نظریات سے اوپر اٹھ کر دیکھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے۔

    • fikrepakistan نے کہا:

      جواد بھائی، میری کوئی ایک تحریر یا کوئی ایک تبصرہ بھی ایسا دکھا دیں جس سے کسی کو یہ گماں گزرا ہو کہ میرا تعلق کسی بھی فرقہ یہ مسلک سے ہے، میری تو تحریر ہو فرقہ بندی اور مسلک پرستی کے خلاف ہوتی ہے جس پر میں آج تک بلاگ پر تنقید کا نشانہ بنتا آیا ہوں، کرنل امام کی شہادت پر ہر اس انسان کو دکھہ ہوگا جو ان درندوں کی درندگی سے نفرت کرتا ہے، کرنل امام حکیم محسود کے پاس امن کا پیغام لے کر گئے تھے، انہیں مان تھا کہ یہ لوگ میری عزت کرتے ہیں میں محسن ہوں انکا یہ لوگ میری بات مان لیں گے، کرنل امام کی شہادت سے ہی اندازہ لگا لینا چاہئیے کہ جب یہ لوگ اپنے نظریات سے ملتے جلتے نظریات رکھنے والوں کو نہیں بخش رہے تو خود سے اختلاف رکھنے والوں کے ساتھہ انہوں نے کیا نہیں کیا ہوگا؟

      راولپنڈی میں کیا ہوا ہے میرا اللہ جانتا ہے کہ مجھے ابھی تک بھی نہیں معلوم کیوں کے حکومت کی طرف سے میڈیا کو پابند کر دیا گیا ہے میڈیا مناظر نہیں دکھا رہا کل اخبارات کی تعطیل تھی جسکی وجہ سے کوئی رپورٹنگ نہیں ہوسکی، ممکن ہے آپ درست کہہ رہے ہوں کہ ستر اسی افراد شہید کر دئیے گئے ہیں آج اخبارات سے معلوم ہوا ہے کہ تین مارکیٹیں اور چھہ مساجدیں جلا دی گئیں، جو بھی اس سب کا زمہ دار ہے حکومت کو چاہئیے کہ اسے چھپانے کے بجائے منظر عام پر لائے، ویسے اس حکومت کو لانے کے لئیے ووٹ میں نے نہیں دئیے ہیں، جن لوگوں نے نواز شریف کو ووٹ دئیے ہیں انکا حق بنتا ہے کہ پکڑے گریبان اور پوچھیں کہ سنیوں کے قتل عام پر یہ مجرمانہ خاموشی کیوں؟۔

تبصرہ کریں