کوئی مسلمان یہ مان سکتا ہے کہ میرے نبی پاک ﷺ اس طرح کا کوئی مشورہ کسی کو دیں گے؟؟؟؟؟ یہ کسی یہودی کی تحریر نہیں ہے یہ ہماری اپنی ہر دل عزیز احادیث کی کتابوں میں درج ہے پڑھتا جا شرماتا جا۔۔۔۔
صحیح مسلم حدیث:3600 حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أَرَى فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ مِنْ دُخُولِ سَالِمٍ – وَهُوَ حَلِيفُهُ. فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- » أَرْضِعِيهِ «. قَالَتْ وَكَيْفَ أُرْضِعُهُ وَهُوَ رَجُلٌ كَبِيرٌ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ » قَدْ عَلِمْتُ أَنَّهُ رَجُلٌ كَبِيرٌ «. زَادَ عَمْرٌو فِى حَدِيثِهِ وَكَانَ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا. وَفِى رِوَايَةِ ابْنِ أَبِى عُمَرَ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سہلہ بنت سہیل رضی اللہ عنہا رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کرنے لگی : یا رسول اللہﷺ!میں ابو حذیفہ کے چہرے پر ناگواری کے اثرات دیکھتی ہوں جب سالم آتا ہے، حالانکہ وہ ان کاحلیف ہے۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا : تم اس سے دودھ پلاؤ۔وہ کہنے لگی : میں اس کو کیسے دودھ پلاؤں وہ تو بڑےہیں؟ رسول اللہﷺنے مسکراکر فرمایا: میں جانتا ہوں کہ وہ بڑے ہیں۔ عمرو کی روایت میں وہ سالم بدری صحابی ہیں۔ اور ابن ابی عمر کی روایت میں آپ ﷺہنس پڑے۔ صحیح مسلم حدیث:3601 وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عُمَرَ جَمِيعًا عَنِ الثَّقَفِىِّ – قَالَ ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ – عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ سَالِمًا مَوْلَى أَبِى حُذَيْفَةَ كَانَ مَعَ أَبِى حُذَيْفَةَ وَأَهْلِهِ فِى بَيْتِهِمْ فَأَتَتْ – تَعْنِى ابْنَةَ سُهَيْلٍ – النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ إِنَّ سَالِمًا قَدْ بَلَغَ مَا يَبْلُغُ الرِّجَالُ وَعَقَلَ مَا عَقَلُوا وَإِنَّهُ يَدْخُلُ عَلَيْنَا وَإِنِّى أَظُنُّ أَنَّ فِى نَفْسِ أَبِى حُذَيْفَةَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا. فَقَالَ لَهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- » أَرْضِعِيهِ تَحْرُمِى عَلَيْهِ وَيَذْهَبِ الَّذِى فِى نَفْسِ أَبِى حُذَيْفَةَ «. فَرَجَعَتْ فَقَالَتْ إِنِّى قَدْ أَرْضَعْتُهُ فَذَهَبَ الَّذِى فِى نَفْسِ أَبِى حُذَيْفَةَ. ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کا آزاد کردہ غلام سالم ، ابو حذیفہ اور ان کی بیوی کے ساتھ گھر میں رہتا تھا،حضرت سہلہ بنت سہیل نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کرنے لگی : سالم دوسرے مردوں کی طرح جوان ہوگیا اور وہ ان باتوں کو سمجھنے لگا جن کو مرد سمجھتے ہیں۔ اور وہ ہمارے پاس آتا ہے ، اور میں محسوس کرتی ہوں کہ ابو حذیفہ کو یہ ناگوار لگتا ہے۔نبیﷺنے اس کو فرمایا: تم اس کو دودھ پلاؤ تاکہ تم اس پر حرام ہوجاؤ۔ پھر ابوحذیفہ کے دل میں ناگواری بھی جاتی رہی گی۔وہ پھر دوبارہ آئی اور کہنے لگی میں نے اس کو دودھ پلادیا اور ابو حذیفہ کے دل سے ناگواری بھی ختم ہورہی ہے۔ صحیح مسلم حدیث:3604 وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ – وَاللَّفْظُ لِهَارُونَ – قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ نَافِعٍ يَقُولُ سَمِعْتُ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ تَقُولُ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- تَقُولُ لِعَائِشَةَ وَاللَّهِ مَا تَطِيبُ نَفْسِى أَنْ يَرَانِى الْغُلاَمُ قَدِ اسْتَغْنَى عَنِ الرَّضَاعَةِ. فَقَالَتْ لِمَ قَدْ جَاءَتْ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ إِنِّى لأَرَى فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ مِنْ دُخُولِ سَالِمٍ. قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- » أَرْضِعِيهِ «. فَقَالَتْ إِنَّهُ ذُو لِحْيَةٍ. فَقَالَ » أَرْضِعِيهِ يَذْهَبْ مَا فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ «. فَقَالَتْ وَاللَّهِ مَا عَرَفْتُهُ فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ. ترجمہ: نبی ﷺکی زوجہ محترمہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا: اللہ کی قسم !میں یہ پسند نہیں کروں گی کہ کوئی ایسا لڑکا مجھے دیکھے جو دودھ پینے سے مستغنی ہوچکا ہو، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کیوں؟ سہلہ بنت سہیل رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ ﷺسے کہا : یارسول اللہ ﷺ! میں سالم کے آنے پر ابو حذیفہ کے چہرے پر ناگواری محسوس کرتی ہوں ، تو رسول اللہ ﷺنے انہیں فرمایا: کہ اس سے دودھ پلادو،وہ کہنے لگی وہ تو داڑھی والا ہے ، آپﷺنے فرمایا: اس کو دودھ پلادو اس کی وجہ سے ابو حذیفہ کے چہرے سے ناگواری ختم ہوجائے گی ۔ پھر حضرت سہلہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: اللہ کی قسم! میں نے ابو حذیفہ کے چہرے پر)اس کے بعد( کوئی ناگواری نہیں دیکھی۔