امدادی کارروائیاں پارٹ 3


شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے، الله کے کرم سے کسی حد تک یہ سکون ھے کے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے جو کچھ ہم سے ہو سکتا تھا وہ کیا، سڑکوں پہ بازاروں میں ہوٹلز کے باہر کھڑے ہو کر بھیک تک مانگی ان لوگوں کی امداد کے لیے ہمارا ضمیر مطمئن ہے کے ہر ممکنہ زریعے کو استعمال کیا جتنی محنت ہم سے ہوسکتی تھی وہ ہم نے کی الله نے بہت مدد کی اور ہم دن رات کی انتھک محنت کے بعد چار ٹرکس کا سامان جس کی مالیت تقریباً پچیس لاکھ بنتی تھی وہ ہم جمع کر پائے، ارادہ تو دور دراز علاقوں میں جانے کا تھا مگر سیلاب نے آخر میں بدین ، جاتی ، اور گولاچی ، میں بھی بہت تباہی مچائی تو طے ہوا کے بدین ہی چلا جائے، یوں ہماری ویلفئیر سوسائیٹی کے پینتیس والنٹیئرز جو کے ایک ہی جیسے کلر کی ٹی شرٹس پہنے ہوئے تھے اور اس پر ھماری ویلفئیر سوسائیٹی کا نام پرنٹ تھا وی سرو یو ویلفئیر سوسائیٹی ، چار ٹرکس کے ساتھ جس میں ایک عدد شہزور ہمارے ایک ممبر کا ہی تھا اور تین عدد گاڑیاں الگ تھیں جس میں سوار ہو کر یہ کارواں روانہ ہوا نیشنل ہائی وے والا راستہ سیلاب کی وجہ سے بند تھا اسلیے ہمیں حیدرآباد سے گھوم کر جانا پڑا جس کی وجہ سے سفر کافی طویل ہوگیا حیدرآباد میں سحری کی صبح تقریباً نو بجے ہم بدین میں تھے، بدین میں ہمارے ایک ممبر کی کچھ زمینیں ہیں جس کا ہمیں فائدہ یہ ہوا کے ہم نے سارا سامان اپنے اس ممبر کی زمین پہ اتروا لیا اور خالی ٹرکس واپس روانہ کر دیئے ایک عدد شہزور ہمارا اپنا ہی تھا وہ ہمارے ساتھ رہا، ہم نے طریقہ یے اپنایا کے سامان اتروانے کے بعد ہم اپنی گاڑیوں میں پہلے متاثرہ علاقوں میں گئیے سیلاب کی تباہیاں اپنی آنکھوں سے دیکھیں جنھیں دیکھ کر بہت دل دکھا، صبح گیارہ بجے سے لے کر سحری تک مسلسل کام کیا تب کہیں جا کے ہم وہ سارا سامان مستحقین میں تقسیم کر پائے، جو کام ہم نے سترہ گھنٹوں میں کیا وہ کام ایک گھنٹے میں بھی ہو سکتا تھا یعنی ہم لنگر کی طرح سارا سامان اچھال اچھال کر لوگوں میں تقسیم کر کے بھی آسکتے تھے مگر یہ ہماری روایت نہیں رہی ہم پوری محنت کے بعد اچھی طرح جانچ پڑتال کرنے کے بعد مستحق لوگوں میں دینا چاہتے تھے اسلیے ہی ہمیں اتنا ٹائم لگا . پہلے ہم ایسے مستحق لوگوں کو ڈھونڈھتے جہاں جہاں بھی وہ لوگ بیٹھے ہوئے تھے ہم وہاں وہاں جاتے نوٹنگ کرتے پھر شہزور میں سامان لے کر آتے اور ان میں تقسیم کرتے صرف ایک جگہ ہمیں بدمزگی کا سامنا کرنا پڑا رات تقریباً دس بجے کے قریب ہم سامان لے کر نکلے تو راستے میں ایک خیمہ بستی نظر آئی ابھی ہم وہاں رکے ہی تھے کے اچانک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ آگئے اور بےصبری سے ہم سے سامان چھیننے لگے ہم نے انھیں بہت سمجھایا کے آپ لوگ اپنے اپنے خیموں میں چلے جائیں ہم خود آپ کے خیمے میں آکر دیں گے سامان تاکے سب کو مل سکے مگر انہوں نے ہماری ایک نا سنی اور سامان لوٹنے لگے عجیب افرا تفریح مچ گئی معاملہ ہمارے کنٹرول سے باہر ہوچکا تھا کے اچانک پولیس آگئی اور ہمیں اور ہمارے سامان کو حفاظت سے ان لوگوں کے درمیان سے نکال کے لے گئی، ایس ایچ او گولارچی جس کا نام سکندر تھا وہ دردمند اور اچھا انسان نکلا اس نے ہماری بہت مدد کی پھر وہ ہمیں پیپلز پارٹی کے صدر دفتر لے گیا وہاں سے دہ لڑکے ھمارے ساتھ ھولئیے کیونکہ ہمیں سندھی زبان پر عبور حاصل نہ تھا تو یہ کمی ان دہ لڑکوں نے پوری کی وہ اپنی زبان میں لوگوں کو سمجھاتے کے یہ لوگ اتنی دور سے آپکی ہی مدد کرنے آئے ہیں آپ ان کے ساتھ تعاون کریں اسطرح ھمارا کام بہت آسان ھوگیا وہ ساری رات ہمارے ساتھ رہے اور انکی نگرانی میں پھر ہم نے سامان بہت ہی طریقے سے لوگوں میں تقسیم کیا صبح چار بجے تک یہ تقسیم کا سلسلہ چلتا رہا چار بجے تک ہم سارا سامان مستحقین تک پہنچا چکے تھے الله نے بہت مدد کی کے جو نیت کی تھی وہ پوری ہوئی اور اپنے ہاتھوں سے لوگوں کی دی ہوئی امانت صحیع جگہ پہنچا سکے، سحری گولارچی میں ہی کی سحری کے بعد ہماری روانگی ہوئی یوں نون اسٹاپ ورکنگ کرتے ہوئے ہم تقریناً گیارہ بجے واپس کراچی پہنچ گئیے، کیمپ ابھی بھی قائم ہے لوگ ابھی بھی ہمیں سامان دے رہے ہیں باقی ماندہ سامان الله کی مدد سے ہم ایک ہفتے بعد ٹھٹھ لے کر جائیں گے. میری کوشش ہوگی کے اس پوسٹ میں وہاں کھینچی گئی تصویریں بھی شامل کر سکوں، ہم نے جو کیا وہ الله کی مدد سے کیا کسی حد تک ضمیر مطمئن ہے کے ہم نے اپنا حصّہ ڈالا ان مصیبت زدہ لوگوں کی مدد میں، دعا کا طالب ہوں آپ سب سے کے الله تعالی ہم سب کی اور ان سب کی جن لوگوں نے ہم پر اعتماد کر کے اتنا کچھ سامان ہمیں دیا محنت قبول و مقبول فرمائیں، اآمین.
۔

<img

This entry was posted in ہمارا معاشرہ. Bookmark the permalink.

9 Responses to امدادی کارروائیاں پارٹ 3

  1. کاسف نصیر نے کہا:

    اللہ آپکو جزائے خیر دے

  2. ABDULLAH نے کہا:

    ماشاءاللہ،
    اللہ آپ سب کی محنت کو قبول فرمائے،اور باتیں بنانے والوں کو بھی توفیق دے کہ وہ کچھ عمل بھی کریں،آمین
    آپ جیسے لوگ ہی اس ملک کا مستقبل ہیں، ہمیں صحیح رہنمائی ملی تو یہ ملک تیزی سے ترقی کی راہیں طے کرے گا،انشاءاللہ
    روزے رکھ کر اس گرمی میں اس طرح محنت کرناہی اصل جہاد ہے کاش یہ بات ان خود کو پھاڑنے والوں کی بھی سمجھ میں آجائے کہ
    یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں
    کہ دنیا میں انساں کےکام آئے انساں

  3. ABDULLAH نے کہا:

    کاش ہم سارے بڑ بولے اس پاگل آئسکریم والے کی طرح پاگل ہوجائیں،کاش اے کاش!!!!!!!
    http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/09/100917_wusat_diary_32.shtml

  4. اللہ آپ کی محنت قبول فرمائے اور جزائے خير دے عطا فرمائے

  5. جاویداقبال نے کہا:

    السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
    اللہ تعالی آپ کواس کام کی جزا دے۔ آمین ثم آمین
    آپ جیسےجوان ہی ہمارےملک کی شان ہیں اللہ تعالی ہم پراپنارحم وکرم کردے۔ آمین ثم آمین

    والسلام
    جاویداقبال

  6. دوست نے کہا:

    ماشاءاللہ
    اللہ جزائے خیر دے۔

  7. ABDULLAH نے کہا:

    کسی خبیث ہیکر نے فرحان کا بلاگ ہیک کرلیا ہے اور یہ کون ہوسکتا ہے ماجد چوہدری یا اسکا کوئی چیلا کیونکہ حال ہی میں اس کی اس بلاگ پر عزت افزائی ہوئی تھی اور اسے اس کی اوقات بتائی گئی تھی!!!!!!!

  8. fikrepakistan نے کہا:

    آپ سب کی دعاوں کا بہت بہت شکریہ اللہ ھم سب کو دین کا مغز سمجھنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین۔

تبصرہ کریں